کراچی میں 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوکر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
جلوس کی سیکیورٹی پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی، شہر میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل اور ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔
کراچی میں 10 محرم الحرام کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوئی، مجلس سے علامہ شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا۔
خطاب میں انہوں نے نواسہ رسولﷺ، حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظیم قربانی اور تعلیمات پر روشنی ڈالی، جس کے بعد جلوس کے شرکاء نے تبت سینٹر پر نماز ظہرین ادا کی۔
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے، راستے میں آنے والی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز کو سیل کیا گیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، اور ڈی جی رینجرز عمربخاری نے جلوس کادورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
جلوس کی گزرگاہوں پرپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری اوربلند عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات تھے۔
سیکیوریٹی کو مزید موثر بنانے کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی ۔
جلوس میں گورنر سندھ، پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم پاکستان سمیت مختلف سیاسی اور سماجی جماعت کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔